آب انگور(اردو)
ذخیره مقاله با فرمت پی دی اف
آب انگور کا معنی انگور کا رس ہے کہ جو اسے نچوڑنے سے حاصل ہوتا ہے
اس بارے میں احکام
طہارت،تجارت، رہن، کھانے پینے ،غصب و حدود کے ابواب میں بحث ہوئی ہے۔
احکام وضعی و تکلیفی اس پر لاگو ہوتے ہیں۔
آب انگور ابال آنے سے پہلے اور اسی طرح ابال آنے کے بعد دو سوم بخار کا ہونا پاک ہے۔
لیکن اس کا ابال آنے کے بعد اور دو سوم بخار ہونے سے پہلے اور اسی طرح اسکا آگ کے علاوہ بخار ہونا اختلاف رکھتا ہے
جیسے سورج سے ۔ اگر آب انگور ابال آنے کے بعد سرکہ ہوجائے پاک ہے آب انگور کو رکھنا صحیح ہے
لیکن شراب ہوجائے رہن سے خارج ہو جائے گی اگر کوئی آب انگور کو غصب کرے اور اسکے ہاتھوں شراب بن جائے
اس (آب انگور)کا ضامن ہوگا یا اسکی قیمت کا ضامن ۔
آب انگور کا حکم تکلیفی
مشہور قول کے مطابق آب انگور ایسے فرد کو بیچا جس کے بارے معلوم ہو کہ وہ اس سے شراب بنائے گا مکروہ ہے
لیکن اسی صورت میں بیچے کہ اسکا قصہ (شراب) ہو یا عقد کے متن میں یہ شرط ہوتو اس صورت میں حرام ہے۔
آب انگور کو ابال آنے اور دو سوم ہونے سے پہلے بیچنے اور خریدنے کے جائز ہونے میں اختلاف ہے۔
آگ کی مدد سے آب انگور کا ابال آنے سے پہلے اور اسی طرح دو سوم بخار کے بعد پینا جائز ہے
لیکن جوش آنے کے بعد اور دو سوم ہونے سے پہلے پینا حرام ہے۔
آب انگور کا آگ کے علاوہ دو سوم ہونے کے بعد پینے کے لیے جائز ہونے میں اختلاف ہے۔
مشہور قول کے مطابق آب انگور جوشیدہ کی سزا (شراب پینے)کی سزا (۸۰تازیانہ) ہیں۔