برف (اردو)
ذخیره مقاله با فرمت پی دی اف
برف، سفید رنگ کا منجمد پانی ہے جو آسمان سے برستی ہے۔ موضوع کی مناسبت سے فقہی ابواب میں
طہارت،
نماز،
روزہ اور
احیاء موات (بنجر زمین کو آباد کرنے) میں برف کے بارے میں گفتگو کی گئی ہے۔ یہاں پر آسمان سے برسنے والی برف مد نظر ہے، ice مد نظر نہیں۔
• اگر کسی کے پاس
وضو یا
غسل کرنے کے لئے برف کے علاوہ کچھ بھی نہ ہو تو، ممکنہ صورت میں اس کو برف پگھلا کر وضو یا غسل کرنا چاہئے، اور اگر برف کو پگھلانا ممکن نہ ہو تو اس کو
تیمم کرنا ہوگا۔
• اگر برف کا کچھ حصہ
نجس ہو جائے تو اس کے دوسرے حصے
نجس نہیں ہوں گے۔
• برف پر نماز پڑھنا
مکروہ ہے۔
• برف پر
سجدہ کرنا، صحیح نہیں ہے۔
• شدید برفباری کے دوران جب زمین پر کھڑا ہونا مشکل ہو، تو ممکنہ صورت میں اپنی سواری پر کھڑے ہو کر اور ممکن نہ ہو تو اپنی سواری پر بیٹھ کر نماز پڑھے۔
• برف میں سر چھپانے سے روزہ
باطل نہیں ہوتا۔
• کرایے کے گھر کی چھت سے برف کو ہٹانا، مالک مکان کا فرض بنتا ہے، لیکن گھر کے صحن میں جمع ہونے والی برف اگر کم ہو اور کرایہ دار کے لئے کوئی مشکل نہ بن رہی ہو تو یہ مالک مکان کا فرض نہیں بنتا۔
• کرایے کے مکان کی دیواروں کے ساتھ برف ڈالنا
جائز نہیں ہے۔
• برف پر
حیازت سے
ملکیت حاصل کی جا سکتی ہے۔
فرهنگ فقه مطابق مذهب اهل بیت علیهم السلام، ج۲، ص۱۰۱.