• خواندن
  • نمایش تاریخچه
  • ویرایش
 

ناک کا پانی (اردو)

ذخیره مقاله با فرمت پی دی اف



ناک یعنی ناک سے بہنے والی رطوبت کہ جس کے احکام؛ طہارت، صلاۃ، صوم اور اطعمہ و اشربہ میں وارد ہوئے ہیں۔



ناک کا اندرونی حصہ، بدن کا باطن شمار ہوتا ہے، لہذا اگر ناک کی رطوبت خون کے ساتھ مل جائے لیکن ناک سے نکلنے کے بعد خون آلود نہ ہو تو پاک ہے۔


روزے کی حالت میں بلغم کو نگلنے سے روزہ باطل نہیں ہوتا بشرطیکہ وہ منہ کی فضا میں داخل نہ ہو اور اسے جان بوجھ کر نہ نگلا گیا ہو بلکہ مشہور قول کے مطابق اگر جان بوجھ کر بھی نگلے تو بھی روزہ باطل نہیں ہوتا۔
• اگر بلغم کو منہ کی فضا میں داخل ہونے کے بعد نگلا جائے، تو کیا روزہ باطل ہے یا نہیں، اس میں اختلاف ہے۔ البتہ منہ کی فضا سے نکلنے کے بعد اس کو نگلنے سے روزہ باطل ہے اور خباثت(گندگی) ہونے کے سبب اس کو نگلنا حرام بھی ہے۔
مسجد میں ناک پھینکنا مکروہ ہے اور حالت نماز میں بھی اسے مسجد سے صاف کرنا جائز ہے(یعنی ایسا کرنے سے نماز باطل نہیں ہو گی)۔


۱. العروة الوثقی،ط جدید،ج۱، ص۱۷۵.    
۲. جواهر الکلام،ج۱۶، ص۲۹۷-۳۰۰.    
۳. توضیح المسائل مسئله۲۶۲۷.    
۴. جواهر الکلام،ج۱۴، ص۱۲۷.    
۵. العروة الوثقی،ط جدید،ج۳، ص۳۹.    



فرہنگ فقہ بمطابق مذہب اہل بیت علیہم السلام،ج۱، ص۹۳.    



رده‌های این صفحه : اطعمہ اور اشربہ | طہارت | مقالات اردو




جعبه ابزار