خطبہ ۱۵۵ نہج البلاغہ
ذخیره مقاله با فرمت پی دی اف
{{نہج البلاغہ:خطبہ ۱۵۵|خطبہ ۱۵۵|خطبہ ۱۵۴ نہج البلاغہ|خطبہ ۱۵۶ نہج البلاغہ}}
{{خطبہ:خطبہ ۱۵۵}}
عقائدية ، علمية
وَ مِنْ خُطْبَة لَهُ (عَلَيْهِالسَّلامُ)
امامؑ کے خطبات میں سے
يَذْكُرُ فيها بَديعَ خِلْقَةِ الْخُفّاشِ
اس میں چمگادڑ کی عجیب و غریب خلقت کا ذکر فرمایاہے
۱. صفات الخالق تعالى
«
الْحَمْدُ
لِلّهِ
الَّذِي
انْحَسَرَتِ
الْأَوْصَافُ
عَنْ
کُنْهِ
مَعْرِفَتِهِ
،»
﴿۱﴾
تمام حمد اس اللہ کیلئے ہے جس کی معرفت کی حقیقت ظاہر کرنے سے اوصاف عاجز ہیں
«وَ
رَدَعَتْ
عَظَمَتُهُ
الْعُقُولَ
،»
﴿۲﴾
اور اس کی عظمت و بلندی نے عقلوں کو روک دیا ہے
«فَلَمْ
تَجِدْ
مَسَاغاً
إِلَى
بُلُوغِ
غَایَةِ
مَلَکُوتِهِ
!»
﴿۳﴾
جس سے وہ اس کی سرحد فرمانروائی تک پہنچنے کا کوئی راستہ نہیں پاتیں
«هُوَ
اللهُ
الْمَلِکُ
الْحَقُّ
الْمُبِینُ
،»
﴿۴﴾
وہ اللہ اقتدار کا مالک ہے اور (سراپا) حق اور (حق کا) ظاہر کرنے والا ہے
«
أَحَقُّ
وَ
أَبْیَنُ
مِمَّا
تَرَی
الْعُیُونُ
،»
﴿۵﴾
وہ ان چیزوں سے بھی زیادہ (اپنے مقام پر) ثابت و آشکارا ہے کہ جنہیں آنکھیں دیکھتی ہیں
«لَمْ
تَبْلُغْهُ
الْعُقُولُ
بِتَحْدِیدٍ
»
﴿۶﴾
عقلیں اس کی حد بندی کر کے اس تک نہیں پہنچ سکتیں
«
فَیَکُونَ
مُشَبَّهاً
،»
﴿۷﴾
کہ وہ دوسروں سے مشابہ ہو جائے
«وَ لَمْ
تَقَعْ
عَلَيْهِ
الْأَوْهَامُ
بِتَقْدِیرٍ
»
﴿۸﴾
اور نہ وہم اس کا اندازہ لگا سکتے ہیں
«
فَیَکُونَ
مُمَثَّلاً
.»
﴿۹﴾
کہ وہ کسی چیز کے مانند ہو جائے
«
خَلَقَ
الْخَلْقَ
عَلَى
غَیْرِ
تَمْثِیلٍ
،»
﴿۱۰﴾
اس نے بغیر کسی نمونہ و مثال کے
«وَ لَا
مَشُورَةِ
مُشِیرٍ
،»
﴿۱۱﴾
اور بغیر کسی مشیر کار کے مشورہ کے
«وَ لَا
مَعُونَةِ
مُعِینٍ
،»
﴿۱۲﴾
اور بغیر کسی معاون کی امداد کے مخلوقات کو پیدا کیا
«
فَتَمَّ
خَلْقُهُ
بِأَمْرِهِ
،»
﴿۱۳﴾
اس کے حکم سے مخلوق اپنے کمال کو پہنچ گئی
«وَ
أَذْعَنَ
لِطَاعَتِهِ
،»
﴿۱۴﴾
اور اس کی اطاعت کیلئے جھک گئی
«
فَأَجَابَ
وَ لَمْ
یُدَافِعْ
،»
﴿۱۵﴾
اور بلا توقف لبیک کہی
«وَ
انْقَادَ
وَ لَمْ
یُنَازِعْ
.»
﴿۱۶﴾
اور بغیر کسی نزاع و مزاحمت کے اس کی مطیع ہو گئی
۲. بديع خلقة الخفاش
«وَ مِنْ
لَطَائِفِ
صَنْعَتِهِ
،»
﴿۱۷﴾
اس کی صنعت کی لطافتوں
«وَ
عَجَائِبِ
خِلْقَتِهِ
،»
﴿۱۸﴾
اور خلقت کی عجیب و غریب کار فرمائیوں میں کیا کیا گہری حکمتیں ہیں
«مَا
أَرَانَا
مِنْ
غَوَامِضِ
الْحِکْمَةِ
فِي هذِهِ
الْخَفَافِیشِ
»
﴿۱۹﴾
کہ جو اس نے ہمیں چمگادڑوں کے اندر دکھائی ہیں
«الَّتِي
یَقْبِضُهَا
الضِّیَاءُ
الْبَاسِطُ
لِكُلِّ
شَیْءٍ
،»
﴿۲۰﴾
کہ جن کی آنکھوں کو (دن کا) اجالا سکیڑ دیتا ہے
«وَ
یَبْسُطُهَا
الظَّلَامُ
الْقَابِضُ
لِكُلِّ
حَیٍّ
;»
﴿۲۱﴾
حالانکہ وہ تمام آنکھوں میں روشنی پھیلانے والا ہے اور اندھیرا اُن کی آنکھوں کو کھول دیتا ہے
«وَ
کَیْفَ
عَشِیَتْ
أَعْیُنُهَا
عَنْ أَنْ
تَسْتَمِدَّ
مِنَ
الشَّمْسِ
الْمُضِیئَةِ
نُوراً
»
﴿۲۲﴾
اور کیونکر چمکتے ہوئے سورج میں ان کی آنکھیں چندھیا جاتی ہیں
«
تَهْتَدِی
بِهِ فِي
مَذَاهِبِهَا
،»
﴿۲۳﴾
کہ وہ اس کی نور پاش شعاعوں سے مدد لے کر اپنے راستوں پر آ جا سکیں
«وَ
تَتَّصِلُ
بِعَلَانِیَةِ
بُرْهَانِ
الشَّمْسِ
إِلَى
مَعَارِفِهَا
.»
﴿۲۴﴾
اور نورِ آفتاب کے پھیلاؤ میں اپنی جانی پہچانی ہوئی چیزوں تک پہنچ سکیں
«وَ
رَدَعَهَا
بِتَلَألُؤِ
ضِیَائِهَا
عَنِ
الْمُضِیِّ
فِي
سُبُحَاتِ
إِشْرَاقِهَا
،»
﴿۲۵﴾
اس نے تو اپنی ضوپاشیوں کی تابش سے انہیں نور کی تجلّیوں میں بڑھنے سے روک دیا ہے
«وَ
أَکَنَّهَا
فِي
مَکَامِنِهَا
عَنِ
الذَّهَابِ
فِي
بُلَجِ
ائْتِلاَقِهَا
،»
﴿۲۶﴾
اور ان کے پوشیدہ ٹھکانوں میں انہیں چھپا دیا ہے کہ وہ اس کی روشنی کے اجالوں میں آ سکیں
«فَهِيَ
مُسْدَلَةُ
الْجُفُونِ
بِالنَّهَارِ
عَلَى
حِدَاقِهَا
،»
﴿۲۷﴾
دن کے وقت تو وہ اس طرح ہوتی ہیں کہ ان کی پلکیں جھلک کر آنکھوں پر لٹک آتی ہیں
«وَ
جاعِلَةُ
اللَّیْلِ
سِرَاجاً
»
﴿۲۸﴾
اور تاریکی شب کو اپنا چراغ بنا کر
«
تَسْتَدِلُّ
بِهِ فِي
الِْتمَاسِ
أَرْزَاقِهَا
;»
﴿۲۹﴾
رزق کے ڈھونڈنے میں اس سے مدد لیتی ہیں
«فَلَا
یَرُدُّ
أَبْصَارَهَا
إِسْدَافُ
ظُلْمَتِهِ
،»
﴿۳۰﴾
رات کی تاریکیاں ان کی آنکھوں کو دیکھنے سے نہیں روکتیں
«وَ لَا
تَمْتَنِعُ
مِنَ
الْمُضِیِّ
فِيهِ
لِغَسَقِ
دُجُنَّتِهِ
.»
﴿۳۱﴾
اور نہ اس کی گھٹا ٹوپ اندھیاریاں راہ پیمائیوں سے باز رکھتی ہیں
«فَإِذَا
أَلْقَتِ
الشَّمْسُ
قِنَاعَهَا
،»
﴿۳۲﴾
مگر جب آفتاب اپنے چہرے سے نقاب ہٹاتا ہے
«وَ
بَدَتْ
أَوْضَاحُ
نَهَارِهَا
،»
﴿۳۳﴾
اور دن کے اجالے ابھر آتے ہیں
«وَ
دَخَلَ
مِنْ
إِشْرَاقِ
نُورِهَا
عَلَى
الضَّبَابِ
(الضّلوع) فِي
وِجَارِهَا
،»
﴿۳۴﴾
اور سورج کی کرنیں سوسمار کے سوراخ کے اندر تک پہنچ جاتی ہیں
«
أَطْبَقَتِ
الْأَجْفَانَ
عَلَى
مَآقِیهَا
،»
﴿۳۵﴾
تو وہ اپنی پلکوں کو آنکھوں پر جھکا لیتی ہیں
«وَ
تَبَلَّغَتْ
بِمَا
اکْتَسَبَتْهُ
مِنَ
الْمَعَاشِ
فِي
ظُلَمِ
لَیَالِیهَا
.»
﴿۳۶﴾
اور رات کی تیرگیوں میں جو معاش حاصل کی ہے اسی پر اپنا وقت پورا کر لیتی ہیں
«
فَسُبْحَانَ
مَنْ
جَعَلَ
اللَّیْلَ
لَهَا
نَهَاراً
وَ
مَعَاشاً
،»
﴿۳۷﴾
سبحان اللہ! کہ جس نے رات ان کے کسب ِمعاش کیلئے
«وَ
النَّهَارَ
سَکَناً
وَ
قَرَاراً
!»
﴿۳۸﴾
اور دن آرام و سکون کیلئے بنایا ہے
«وَ
جَعَلَ
لَهَا
أَجْنِحَةً
مِنْ
لَحْمِهَا
»
﴿۳۹﴾
اور ان کے گوشت ہی سے ان کے پر بنائے ہیں
«
تَعْرُجُ
بِهَا عِنْدَ
الْحَاجَةِ
إِلَى
الطَّیَرَانِ
،»
﴿۴۰﴾
اور جب اُڑنے کی ضرورت ہوتی ہے تو انہی پروں سے اونچی ہوتی ہیں
«كَأَنَّهَا
شَظَایَا
الْآذَانِ
،»
﴿۴۱﴾
گویا کہ وہ کانوں کی لویں ہیں
«
غَیْرَ
ذَوَاتِ
رِیشٍ
وَ لَا
قَصَبٍ
،»
﴿۴۲﴾
کہ نہ ان میں پر و بال ہیں اور نہ کریاں
«إِلَّا أَنَّكَ
تَرَی
مَوَاضِعَ
الْعُرُوقِ
بَیِّنَةً
أَعْلَاماً
.»
﴿۴۳﴾
مگر تم ان کی رگوں کی جگہ کو دیکھو گے
«لَهَا
جَنَاحَانِ
»
﴿۴۴﴾
کہ اس کے نشان ظاہر ہیں اور اس میں دو پر سے لگے ہوئے ہیں
«لَمَّا
یَرِقَّا
فَیَنْشَقَّا
،»
﴿۴۵﴾
کہ جو نہ اتنے باریک ہیں کہ پھٹ جائیں
«وَ لَمْ
یَغْلُظَا
فَیَثْقُلَا
.»
﴿۴۶﴾
اور نہ اتنے موٹے ہیں کہ بوجھل ہو جائیں (کہ اڑا نہ جا سکے)
«
تَطِیرُ
وَ
وَلَدُهَا
لَاصِقٌ
بِهَا»
﴿۴۷﴾
وہ اڑتی ہیں تو بچے ان سے چمٹے رہتے ہیں
«
لاَجِئٌ
إِلَيْهَا،»
﴿۴۸﴾
اور ان کی پناہ میں ہوتے ہیں
«
یَقَعُ
إِذَا
وَقَعَتْ
،»
﴿۴۹﴾
جب وہ نیچے کی طرف جھکتی ہیں تو بچے بھی جھک پڑتے ہیں
«وَ
یَرْتَفِعُ
إِذَا
ارْتَفَعَتْ
،»
﴿۵۰﴾
اور جب وہ اونچی ہوتی ہیں تو بچے بھی اونچے ہو جاتے ہیں
«لَا
یُفَارِقُهَا
حَتَّى
تَشْتَدَّ
أَرْکَانُهُ
،»
﴿۵۱﴾
اور اس وقت تک الگ نہیں ہوتے جب تک ان کے اعضاء میں مضبوطی نہ آ جائے
«وَ
یَحْمِلَهُ
لِلنُّهُوضِ
جَنَاحُهُ
،»
﴿۵۲﴾
اور بلند ہونے کیلئے ان کے پَر (ان کا بوجھ) اٹھانے کے قابل نہ ہوجائیں
«وَ
یَعْرِفَ
مَذَاهِبَ
عَیْشِهِ
، وَ
مَصَالِحَ
نَفْسِهِ
.»
﴿۵۳﴾
وہ اپنی زندگی کی راہوں اور اپنی مصلحتوں کو پہچانتے ہیں۔
«
فَسُبْحَانَ
الْبَارِئِ
لِكُلِّ
شَیْءٍ
،»
﴿۵۴﴾
پاک ہے وہ خدا کہ ان تمام چیزوں کا پیدا کرنے والا ہے
«عَلَى
غَیْرِ
مِثَالٍ
خَلَا
مِنْ
غَیْرِهِ
!»
﴿۵۵﴾
جس نے بغیر کسی نمونہ کے کہ جو اس سے پہلے کسی نے بنایا ہو۔
درج مطلب
درباره ما
صفحه نخست
اشتراکگذاری
ایتا
تلگرام
واتساپ
آخرین مطالب اضافه شده
بحث
مقاله
مدرسه فقاهت
کتابخانه
ویکی فقه
جعبهابزار
صفحه تصادفی
فهرست الفبایی
راهنمای ویکیتست
راهنمای تصویری
ورود به سامانه / ایجاد حساب کاربری
العربیة
|
اردو
|
Türkçe
آخرین مطالب اضافه شده
بحث
مقاله
پیشرفته
نمایش تاریخچه
ویرایش
خواندن
صفحه نخست
درج مطلب
آخرین مطالب اضافه شده
اشتراکگذاری
ایتا
تلگرام
واتساپ
مدرسه فقاهت
کتابخانه
ویکی فقه
جعبهابزار
صفحه تصادفی
فهرست الفبایی
راهنمای ویکیتست
راهنمای تصویری