خطبہ ۱۰ نہج البلاغہ
ذخیره مقاله با فرمت پی دی اف
{{نہج البلاغہ:خطبہ ۱۰|خطبہ ۱۰|خطبہ ۹ نہج البلاغہ|خطبہ ۱۱ نہج البلاغہ}}
{{خطبہ:خطبہ ۱۰}}
سياسية ، عقائدية
وَ مِنْ خُطْبَة لَهُ (عَلَيْهِالسَّلامُ)
امامؑ کے خطبات میں سے
شیطان کا اہل جمل کو فریب دینا اور اس کے نتائج
التعريف باصحاب الجمل
«أَلَا وَ إِنَّ الشَّیْطَانَ قَدْ جَمَعَ حِزْبَهُ،» ﴿۱﴾
شیطان نے اپنے گروہ کو جمع کر لیا ہے
«وَ اسْتَجْلَبَ خَیْلَهُ وَ رَجِلَهُ،» ﴿۲﴾
اور اپنے سوار و پیادے سمیٹ لئے ہیں
«وَ إنَّ مَعِي لَبَصِیرَتِی:» ﴿۳﴾
میرے ساتھ یقیناً میری بصیرت ہے
«مَا لَبَّسْتُ عَلَى نَفْسِی،» ﴿۴﴾
نہ میں نے خود (جان بوجھ کر) کبھی اپنے کو دھوکا دیا
«وَ لَا لُبِّسَ عَلَيَّ.» ﴿۵﴾
اور نہ مجھے واقعی کبھی دھوکا ہوا
«وَ ایْمُ اللهِ لَأُفْرِطَنَّ لَهُمْ حَوْضاً أَنَا مَاتِحُهُ!» ﴿۶﴾
خدا کی قسم میں ان کیلئے ایک ایسا حوض چھلکاؤں گا جس کا پانی نکالنے والا میں ہوں
«لَا یَصْدِرُونَ عَنْهُ،» ﴿۷﴾
انہیں ہمیشہ کیلئے نکلنے
«وَ لَا یَعُودُونَ إِلَيْهِ.» ﴿۸﴾
یا (نکل کر) پھر واپس آنے کا کوئی امکان ہی نہ ہو گا۔