• خواندن
  • نمایش تاریخچه
  • ویرایش
 

خطبہ ۱۵۷ نہج البلاغہ

ذخیره مقاله با فرمت پی دی اف



{{نہج البلاغہ:خطبہ ۱۵۷|خطبہ ۱۵۷|خطبہ ۱۵۶ نہج البلاغہ|خطبہ ۱۵۸ نہج البلاغہ}}
{{خطبہ:خطبہ ۱۵۷}}

اخلاقية ، عقائدية


وَ مِنْ خُطْبَة لَهُ (عَلَيْهِ‌السَّلامُ)
امامؑ کے خطبات میں سے
دُنیا کی بے ثباتی، پندو موعظت اور اعضاء و جوارح کی شہادت
۱. الاعتبار بالماضين
«الْحَمْدُ لِلّهِ الَّذِي جَعَلَ الْحَمْدَ مِفْتَاحاً لِذِکْرِهِ،» ﴿۱﴾
تمام حمد اس اللہ کیلئے ہے جس نے حمد کو اپنے ذکر کا افتتاحیہ


«وَ سَبَباً لِلْمَزِیدِ مِنْ فَضْلِهِ،» ﴿۲﴾
اپنے فضل و احسان کے بڑھانے کا ذریعہ


«وَ دَلِیلاً عَلَى آلَائِهِ وَ عَظَمَتِهِ ﴿۳﴾
اور اپنی نعمتوں اور عظمتوں کا دلیل راہ قرار دیا ہے


«عِبَادَ اللهِ،» ﴿۴﴾
اے اللہ کے بندو!


«إِنَّ الدَّهْرَ یَجْرِی بِالْبَاقِینَ کَجَرْیِهِ بِالْمَاضِینَ ﴿۵﴾
باقی ماندہ لوگوں کے ساتھ بھی زمانہ کی وہی روش رہے گی جو گزر جانے والوں کے ساتھ تھی


«لَا یَعُودُ مَا قَدْ وَلَّی مِنْهُ،» ﴿۶﴾
جتنا زمانہ گزر چکا ہے وہ پلٹ کر نہیں آئے گا


«وَ لَا یَبْقَی سَرْمَداً مَا فِيهِ.» ﴿۷﴾
اور جو کچھ اس میں ہے وہ بھی ہمیشہ رہنے والا نہیں


«آخِرُ فَعَالِهِ کَأَوَّلِهِ ﴿۸﴾
آخر میں بھی اس کی کارگزاریاں وہی ہوں گی جو پہلے رہ چکی ہیں


«مُتَسَابِقَةٌ أُمُورُهُ،»(۱) ﴿۹﴾
اس کی مصیبتیں ایک دوسرے سے بڑھ جانا چاہتی ہیں


«مُتَظَاهِرَةٌ أَعْلاَمُهُ ﴿۱۰﴾
اور اس کے جھنڈے ایک دوسرے کے عقب میں ہیں


«فَكَأَنَّكُمْ بِالسَّاعَةِ» ﴿۱۱﴾
گویا تم قیامت کے دامن سے وابستہ ہو کہ


«تَحْدُوکُمْ حَدْوَ الزَّاجِرِ بِشَوْلِهِ ﴿۱۲﴾
وہ تمہیں دھکیل کر اس طرح لئے جا رہی ہے جس طرح للکارنے والا اپنی اونٹنیوں کو


«فَمَنْ شَغَلَ نَفْسَهُ بِغَیْرِ نَفْسِهِ» ﴿۱۳﴾
جو شخص اپنے نفس کو سنوارنے کے بجائے اور چیزوں میں پڑ جاتا ہے


«تَحَیَّرَ فِي الظُّلُمَاتِ،» ﴿۱۴﴾
وہ تیرگیوں میں سرگرداں


«وَ ارْتَبَکَ فِي الْهَلَکَاتِ،» ﴿۱۵﴾
اور ہلاکتوں میں پھنسا رہتا ہے


«وَ مَدَّتْ بِهِ شَیَاطِینُهُ فِي طُغْیَانِهِ،» ﴿۱۶﴾
اور شیاطین اسے سرکشیوں میں کھینچ کر لے جاتے ہیں


«وَ زَیَّنَتْ لَهُ سَیِّیءَ أَعْمَالِهِ ﴿۱۷﴾
اور اس کی بداعمالیوں کو اس کے سامنے سجا دیتے ہیں


«فَالْجَنَّةُ غَایَةُ السَّابِقِینَ،» ﴿۱۸﴾
آگے بڑھنے والوں کی آخری منزل جنت ہے


«وَ النَّارُ غَایَةُ الْمُفَرِّطِینَ ﴿۱۹﴾
اور عمداً کوتاہیاں کرنے والوں کی حد جہنم ہے
۲. ضرورة التّقوى
«اعْلَمُوا، عِبَادَ اللهِ،» ﴿۲۰﴾
اللہ کے بندو! یاد رکھو کہ


«أَنَّ التَّقْوَی دَارُ حِصْن عَزِیز،» ﴿۲۱﴾
تقویٰ ایک مضبوط قلعہ ہے


«وَ الْفُجُورَ دَارُ حِصْن ذَلِیل،» ﴿۲۲﴾
اور فسق و فجور ایک (کمزور) چار دیواری ہے


«لَا یَمْنَعُ أَهْلَهُ،» ﴿۲۳﴾
کہ جو نہ اپنے رہنے والوں سے تباہیوں کو روک سکتی ہے


«وَ لَا یُحْرِزُ مَنْ لَجَأَ إِلَيْهِ.» ﴿۲۴﴾
اور نہ ان کی حفاظت کرسکتی ہے


«أَلَا وَ بِالتَّقْوَی تُقْطَعُ حُمَةُ الْخَطَایَا،» ﴿۲۵﴾
دیکھو! تقویٰ ہی وہ چیز ہے کہ جس سے گناہوں کا ڈنک کاٹا جاتا ہے


«وَ بالْیَقِینِ تُدْرَکُ الْغَایَةُ الْقُصْوَی ﴿۲۶﴾
اور یقین ہی سے منتہائے مقصد کی کامرانیاں حاصل ہوتی ہیں


«عِبَادَ اللهِ،» ﴿۲۷﴾
اے اللہ کے بندو!


«اللهَ اللهَ فِي أَعَزِّ الْأَنْفُسِ عَلَيْكُمْ، وَ أَحَبِّهَا إِلَيْكُمْ:» ﴿۲۸﴾
اپنے نفس کے بارے میں کہ جو تمہیں تمام نفسوں سے زیادہ عزیز و محبوب ہے اللہ سے ڈرو


«فَإِنَّ اللهَ قَدْ أَوْضَحَ لَكُمْ سَبِیلَ الْحَقِّ» ﴿۲۹﴾
اس نے تو تمہارے لئے حق کا راستہ کھول دیا ہے


«وَ أَنَارَ طُرُقَهُ ﴿۳۰﴾
اور اس کی راہیں اجاگر کر دی ہیں


«فَشِقْوَةٌ لَازِمَةٌ،» ﴿۳۱﴾
اب یا تو انمٹ بدبختی ہو گی


«أَوْ سَعَادَةٌ دَائِمَةٌ ﴿۳۲﴾
یا دائمی خوش بختی و سعادت


«فَتَزَوَّدُوا فِي أَیَّامِ الْفَنَاءِ لِأَیَّامِ الْبَقَاءِ ﴿۳۳﴾
دار فانی سے عالم باقی کیلئے توشہ مہیا کر لو


«قَدْ دُلِلْتُمْ عَلَى الزَّادِ،» ﴿۳۴﴾
تمہیں زادِ راہ کا پتہ دیا جا چکا ہے


«وَ أُمِرْتُمْ بِالظَّعْنِ،» ﴿۳۵﴾
اور کوچ کا حکم مل چکا ہے


«وَ حُثِثْتُمْ عَلَى الْمَسِیرِ ﴿۳۶﴾
اور چل چلاؤ کیلئے جلدی مچائی جا رہی ہے


«فَإِنَّمَا أَنْتُمْ کَرَکْب وُقُوفٍ،» ﴿۳۷﴾
تم ٹھہرے ہوئے سواروں کے مانند ہو


«لَا یَدْرُونَ مَتَى یُؤْمَرُونَ بِالسَّیْرِ ﴿۳۸﴾
کہ تمہیں یہ پتہ نہیں کہ کب روانگی کا حکم دیا جائے گا


«أَلَا فَمَا یَصْنَعُ بِالدُّنْیَا مَنْ خُلِقَ لِلْآخِرَةِ ﴿۳۹﴾
بھلا وہ دنیا کو لے کر کیا کرے گا جو آخرت کیلئے پیدا کیا گیا ہو


«وَ مَا یَصْنَعُ بِالْمَالِ مَنْ عَمَّا قَلِیل یُسْلَبُهُ،» ﴿۴۰﴾
اور اس مال کا کیا کرے گا جو عنقریب اس سے چھن جانے والا ہے


«وَ تَبْقَی عَلَيْهِ تَبِعَتُهُ وَ حِسَابُهُ ﴿۴۱﴾
اور اس کا مظلمہ و حساب اس کے ذمہ رہنے والا ہے


«عِبَادَ اللهِ،» ﴿۴۲﴾
اللہ کے بندو!


«إِنَّهُ لَيْسَ لِمَا وَعَدَ اللهُ مِنَ الْخَیْرِ مَتْرَکٌ،» ﴿۴۳﴾
خدا نے جس بھلائی کا وعدہ کیا ہے اسے چھوڑا نہیں جا سکتا


«وَ لَا فِيَما نَهَی عَنْهُ مِنَ الشَّرِّ مَرْغَبٌ ﴿۴۴﴾
اور جس برائی سے روکا ہے اس کی خواہش نہیں کی جا سکتی


«عِبَادَ اللهِ،» ﴿۴۵﴾
اللہ کے بندو!


«احْذَرُوا یَوْماً تُفْحَصُ فِيهِ الْأَعْمَالُ،» ﴿۴۶﴾
اس دن سے ڈرو کہ جس میں عملوں کی جانچ پڑتال


«وَ یَکْثُرُ فِيهِ الزِّلْزَالُ،» ﴿۴۷﴾
اور زلزلوں کی بہتات ہو گی


«وَ تَشِیبُ فِيهِ الْأَطْفَالُ ﴿۴۸﴾
اور بچے تک اس میں بوڑھے ہو جائیں گے


«اعْلَمُوا، عِبَادَ اللهِ،» ﴿۴۹﴾
اے اللہ کے بندو! یقین رکھو


«أَنَّ عَلَيْكُمْ رَصَداً مِنْ أَنْفُسِکُمْ،» ﴿۵۰﴾
کہ خود تمہارا ضمیر تمہارا نگہبان


«وَ عُیُوناً مِنْ جَوَارِحِکُمْ،» ﴿۵۱﴾
اور خود تمہارے اعضاء و جوارح تمہارے نگران ہیں


«وَ حُفَّاظَ صِدْقٍ یَحْفَظُونَ أَعْمَالَکُمْ، وَ عَدَدَ أَنْفَاسِکُمْ،» ﴿۵۲﴾
اور تمہارے عملوں اور سانسوں کی گنتی کو صحیح صحیح یاد رکھنے والے (کراماً کاتبین) ہیں


«لَا تَسْتُرُکُمْ مِنْهُمْ ظُلْمَةُ لَیْلٍ دَاجٍ،» ﴿۵۳﴾
ان سے نہ اندھیری رات کی اندھیاریاں تمہیں چھپا سکتی ہیں


«وَ لَا یُکِنُّکُمْ مِنْهُمْ بَابٌ ذُو رِتَاجٍ ﴿۵۴﴾
اور نہ بند دروازے تمہیں اوجھل رکھ سکتے ہیں
۳. وحشة القبر
«وَ إِنَّ غَداً مِنَ الْیَوْمِ قَرِیبٌ ﴿۵۵﴾
بلاشبہ آنے والا ’’کل‘‘ آج کے دن سے قریب ہے


«یَذْهَبُ الْیَوْمُ بِمَا فِيهِ،» ﴿۵۶﴾
’’آج کا دن‘‘ اپنا سب کچھ لے کر چلا جائے گا


«وَ یَجِیءُ الْغَدُ لَاحِقاً بِهِ،» ﴿۵۷﴾
اور ’’کل‘‘ اس کے عقب میں آیا ہی چاہتا ہے


«فَكَأَنَّ كُلَّ امْرِئ مِنْكُمْ قَدْ بَلَغَ مِنَ الْأَرْضِ مَنْزِلَ وَحْدَتِهِ،» ﴿۵۸﴾
گویا تم میں سے ہر شخص زمین کے اس حصہ پر کہ جہاں تنہائی کی منزل


«وَ مَخَطَّ حُفْرَتِهِ ﴿۵۹﴾
اور گڑھے کا نشان (قبر) ہے پہنچ چکا ہے


«فَیَالَهُ مِنْ بَیْتِ وَحْدَة،» ﴿۶۰﴾
اس تنہائی کے گھر


«وَ مَنْزِلِ وَحْشَة،» ﴿۶۱﴾
وحشت کی منزل


«وَ مُفْرَدِ غُرْبَة ﴿۶۲﴾
اور مسافرت کے عالم تنہائی (کی ہولناکیوں) کا کیا حال بیان کیا جائے


«وَ كَأَنَّ الصَّیْحَةَ قَدْ أَتَتْکُمْ،» ﴿۶۳﴾
گویا کہ صُور کی آواز تم تک پہنچ چکی ہے


«وَ السَّاعَةَ قَدْ غَشِیَتْکُمْ،» ﴿۶۴﴾
اور قیامت تم پر چھا گئی ہے


«وَ بَرَزْتُمْ لِفَصْلِ الْقَضَاءِ،» ﴿۶۵﴾
اور آخری فیصلہ سننے کیلئے تم (قبروں سے) نکل آئے ہو


«قَدْ زَاحَتْ عَنْكُمُ الْأَبَاطِیلُ،» ﴿۶۶﴾
باطل کے پردے تمہارى آنکھوں سے ہٹا دئیے گئے ہیں


«وَ اضْمَحَلَّتْ عَنْكُمُ الْعِلَلُ،» ﴿۶۷﴾
اور تمہارے حیلے بہانے دب چکے ہیں


«وَ اسْتَحَقَّتْ بِكُمُ الْحَقَائِقُ،» ﴿۶۸﴾
اور حقیقتیں تمہارے لئے ثابت ہو گئی ہیں


«وَ صَدَرَتْ بِكُمُ الْأُمُورُ مَصَادِرَهَا،» ﴿۶۹﴾
اور تمام چیزیں اپنے اپنے مقام کی طرف پلٹ پڑی ہیں


«فَاتَّعِظُوا بِالْعِبَرِ،» ﴿۷۰﴾
عبرتوں سے پند و نصیحت


«وَ اعْتَبِرُوا بِالْغِیَرِ،» ﴿۷۱﴾
اور زمانہ کے الٹ پھیر سے عبرت حاصل کرو


«وَ انْتَفِعُوا بِالنُّذُرِ ﴿۷۲﴾
اور ڈرانے والی چیزوں سے فائدہ اٹھاؤ۔


(۱) کچھ نسخوں میں «مُتَشَابِهَةٌ أُمُورُهُ» وارد ہوا ہے۔



جعبه ابزار