خطبہ ۹ نہج البلاغہ
ذخیره مقاله با فرمت پی دی اف
{{نہج البلاغہ:خطبہ ۹|خطبہ ۹|خطبہ ۸ نہج البلاغہ|خطبہ ۱۰ نہج البلاغہ}}
{{خطبہ:خطبہ ۹}}
سياسی ، اخلاقی ، عقائدی
وَ مِنْ كَلام لَهُ (عَلَيْهِالسَّلامُ)
امامؑ کے خطبات میں سے
اصحاب جمل کا بودا پن
مواقف طلحة و الزّبير
«وَ قَدْ أَرْعَدُوا وَ أَبْرَقُوا،» ﴿۱﴾
وہ رعد کی طرح گرجے اور بجلی کی طرح چمکے
«وَ مَعَ هذَيْنِ الْأَمْرَیْنِ الْفَشَلُ;» ﴿۲﴾
مگر ان دونوں باتوں کے باوجود بزدلی ہی دکھائی
«وَ لَسْنَا نُرْعِدُ حَتَّى نُوقِعَ،» ﴿۳﴾
اور ہم جب تک دشمن پر ٹوٹ نہیں پڑتے گرجتے نہیں
«وَ لَا نُسِیلُ حَتَّى نُمْطِرَ.» ﴿۴﴾
اور جب تک (عملی طور پر) برس نہیں لیتے (لفظوں کا) سیلاب نہیں بہاتے۔