• خواندن
  • نمایش تاریخچه
  • ویرایش
 

بارش کا پانی (اردو)

ذخیره مقاله با فرمت پی دی اف



برسات سے حاصل ہونے والے پانی کو کہا جاتا ہے



طہارت، اطعمہ و اشربہ(کھانے پینے کی چیزیں)


بارش کا پانی، آب مطلق
[۱] العروة الوثقى ج۱، ص۲۶.
کی اقسام میں سے ہے اور برسات کے وقت آب جاری کے حکم میں ہے۔ یعنی نجاست کی ملاقات سے نجس نہیں ہوتا ہے مگر یہ کہ اس کا رنگ، بو یا ذائقہ تبدیل ہو جائے۔
اسی وجہ سے بارش کے وقت نجس چیزوں کو اس پانی سے تطہیر کی جا سکتی ہے۔
[۲] العروة الوثقی، ج۱، ص ۸۸.

بارش کا پانی
[۳] جواهر الکلام، ج۳۶، ص ۵۰۹.
[۴] وسائل الشیعة، ج۲۵، ص ۲۶۵.
پینا اسی طرح فرات کا پانی نہ ہونے کی صورت میں نومولود بچے کو پہلے پانی کے طور پر پلانا مستحب ہے۔
[۵] الحدائق الناضرة، ج۲۵، ص۳۹.





۳.۱ - آسمان سے بارش کا پانی برسانے والا اللہ تعالی ہی ہے

• «الَّذِي جَعَلَ لَكُمُ الأَرْضَ فِرَاشاً وَالسَّمَاء بِنَاء وَأَنزَلَ مِنَ السَّمَاء مَاء فَأَخْرَجَ بِهِ مِنَ الثَّمَرَاتِ رِزْقاً لَّكُمْ فَلاَ تَجْعَلُواْ لِلّهِ أَندَاداً وَأَنتُمْ تَعْلَمُونَ»
•• «اس پروردگار نے تمہارے لئے زمین کا فرش اور آسمان کا شامیانہ بنایا ہے اور پھر آسمان سے پانی برسا کر تمہاری روزی کے لئے زمین سے پھل نکالے ہیں لہذا اس کے لئے جان بوجھ کر کسی کو ہمسر اور مثل نہ بناؤ» اسی طرح

• «وَلَوْ أَنَّ أَهْلَ الْقُرَى آمَنُواْ وَاتَّقَواْ لَفَتَحْنَا عَلَيْهِم بَرَكَاتٍ مِّنَ السَّمَاء وَالأَرْضِ وَلَكِن كَذَّبُواْ فَأَخَذْنَاهُم بِمَا كَانُواْ يَكْسِبُونَ»
•• «اور اگر اہل قریہ ایمان لے آتے اور تقوٰی اختیار کرلیتے تو ہم ان کے لئے زمین اور آسمان سے برکتوں کے دروازے کھول دیتے لیکن انہوں نے تکذیب کی تو ہم نے ان کو ان کے اعمال کی گرفت میں لے لیا» اسی طرح

• «وَقِيلَ يَا أَرْضُ ابْلَعِي مَاءكِ وَيَا سَمَاء أَقْلِعِي وَغِيضَ الْمَاء وَقُضِيَ الأَمْرُ وَاسْتَوَتْ عَلَى الْجُودِيِّ وَقِيلَ بُعْداً لِّلْقَوْمِ الظَّالِمِينَ»
•• «اور قدرت کا حکم ہوا کہ اے زمین اپنے پانی کو نگل لے اور اے آسمان اپنے پانی کو روک لے .اور پھر پانی گھٹ گیا اور کام تمام کردیا گیا اور کشتی کوئہ جودی پر ٹھہر گئی اور آواز آئی کہ ہلاکت قوم هظالمین کے لئے ہے»

• «وَيَا قَوْمِ اسْتَغْفِرُواْ رَبَّكُمْ ثُمَّ تُوبُواْ إِلَيْهِ يُرْسِلِ السَّمَاء عَلَيْكُم مِّدْرَارًا وَيَزِدْكُمْ قُوَّةً إِلَى قُوَّتِكُمْ وَلاَ تَتَوَلَّوْاْ مُجْرِمِينَ»
•• اے قوم خدا سے استغفار کرو اس کے بعد اس کی طرف ہمہ تن متوجہ ہوجاؤ وہ آسمان سے موسلادھار پانی برسائے گا اور تمہاری موجودہ قوت میں قوت کا اضافہ کردے گا اور خبردار مجرموں کی طرح منہ نہ پھیرلینا
اسی طرح ان سورتوں میں بارش کے پانی کا ذکر آیا ہے۔ رعد، ابراهیم، حجر، نحل، کهف، طه، حج، مومنون، فرقان، عنکبوت، روم، لقمان، سبا،«ما ینزل من السماء» سے بارش کا پانی ہی مدنظر ہے۔ فاطر، زمر، شوری، و زخرف، و جاثیه، اور قاف۔

• «اللَّهُ الَّذِي يُرْسِلُ الرِّيَاحَ فَتُثِيرُ سَحَابًا فَيَبْسُطُهُ فِي السَّمَاءِ كَيْفَ يَشَاءُ وَيَجْعَلُهُ كِسَفًا فَتَرَى الْوَدْقَ يَخْرُجُ مِنْ خِلَالِهِ فَإِذَا أَصَابَ بِهِ مَن يَشَاءُ مِنْ عِبَادِهِ إِذَا هُمْ يَسْتَبْشِرُونَ»
•• «اللہ وہی وہ ہے جو ہواؤں کو چلاتا ہے تو وہ بادلوں کو اڑاتی ہیں پھر وہ ان بادلوں کو جس طرح چاہتا ہے آسمان میں پھیلادیتا ہے اور اسے ٹکڑے کردیتا ہے اور اس کے درمیان سے پانی برساتا ہے پھر یہ پانی ان بندوں تک پہنچ جاتا ہے جن تک وہ پہنچانا چاہتا ہے تو وہ خوش ہوجاتے ہیں»

• «فَفَتَحْنَا أَبْوَابَ السَّمَاء بِمَاء مُّنْهَمِرٍ»
•• «تو ہم نے ایک موسلا دھار بارش کے ساتھ آسمان کے دروازے کھول دیئے»

• «وَفَجَّرْنَا الْأَرْضَ عُيُونًا فَالْتَقَى الْمَاء عَلَى أَمْرٍ قَدْ قُدِرَ»
•• «اور زمین سے بھی چشمے جاری کردیئے اور پھر دونوں پانی ایک خاص مقررہ مقصد کے لئے باہم مل گئے»

•«يُرْسِلِ السَّمَاء عَلَيْكُم مِّدْرَارًا»
•• «وہ تم پر موسلا دھار پانی برسائے گا»


۳.۲ - بارش کا پانی، پینے کے لئے

سورہ حجر میں بارش کے پانی کو پینے کے لئے مناسب قرار دیا گیا ہے:
• «وَأَرْسَلْنَا الرِّيَاحَ لَوَاقِحَ فَأَنزَلْنَا مِنَ السَّمَاءِ مَاءً فَأَسْقَيْنَاكُمُوهُ وَمَا أَنتُمْ لَهُ بِخَازِنِينَ»
•• «اور ہم نے ہواؤں کو بادلوں کا بوجھ اٹھانے والا بناکر چلایا ہے پھر آسمان سے پانی برسایا ہے جس سے تم کو سیراب کیا ہے اور تم اس کے خزانہ دار نہیں تھے»

• «هُوَ الَّذِي أَنزَلَ مِنَ السَّمَاءِ مَاءً لَّكُم مِّنْهُ شَرَابٌ وَمِنْهُ شَجَرٌ فِيهِ تُسِيمُونَ»
•• «وہ وہی خدا ہے جس نے آسمان سے پانی نازل کیا ہے جس کا ایک حصّہ پینے والا ہے اور ایک حصّے سے درخت پیدا ہوتے ہیں جن سے تم جانوروں کو چراتے ہو»

• «وَهُوَ الَّذِي أَرْسَلَ الرِّيَاحَ بُشْرًا بَيْنَ يَدَيْ رَحْمَتِهِ وَأَنزَلْنَا مِنَ السَّمَاءِ مَاءً طَهُورًا»
•• «اور وہی وہ ہے جس نے ہواؤں کو رحمت کی بشارت کے لئے رواں کردیا ہے اور ہم نے آسمان سے پاک و پاکیزہ پانی برسایا ہے»

• «لِنُحْيِيَ بِهِ بَلْدَةً مَّيْتًا وَنُسْقِيَهُ مِمَّا خَلَقْنَا أَنْعَامًا وَأَنَاسِيَّ كَثِيرًا»
•• «تاکہ اس کے ذریعہ مردہ شہر کو زندہ بنائیں اور اپنی مخلوقات میں سے جانوروں اور انسانوں کی ایک بڑی تعداد کو سیراب کریں»

• «أَفَرَأَيْتُمُ الْمَاء الَّذِي تَشْرَبُونَ»
•• «کیا تم نے اس پانی کو دیکھا ہے جس کو تم پیتے ہو»

• «أَأَنتُمْ أَنزَلْتُمُوهُ مِنَ الْمُزْنِ أَمْ نَحْنُ الْمُنزِلُونَ»
•• «اسے تم نے بادل سے برسایا ہے یا اس کے برسانے والے ہم ہیں»

• «لَوْ نَشَاء جَعَلْنَاهُ أُجَاجًا فَلَوْلَا تَشْكُرُونَ»
•• «اگر ہم چاہتے تو اسے کھارا بنادیتے تو پھر تم ہمارا شکریہ کیوں نہیں ادا کرتے ہو»



۱. العروة الوثقى ج۱، ص۲۶.
۲. العروة الوثقی، ج۱، ص ۸۸.
۳. جواهر الکلام، ج۳۶، ص ۵۰۹.
۴. وسائل الشیعة، ج۲۵، ص ۲۶۵.
۵. الحدائق الناضرة، ج۲۵، ص۳۹.



فرہنگ فقہ بمطابق مذہب اہل بیت علیہم السلام،ج۱، ص۹٢.    
مرکز فرہنگ و معارف قرآن، فرہنگ قرآن، ج۱، ص۶۴، مقالہ «آب باران»۔    


رده‌های این صفحه : اطعمہ و اشربہ | پانی | طہارت | مقالات اردو




جعبه ابزار