• خواندن
  • نمایش تاریخچه
  • ویرایش
 

خطبہ ۱۱ نہج البلاغہ

ذخیره مقاله با فرمت پی دی اف



{{نہج البلاغہ:خطبہ ۱۱|خطبہ ۱۱|خطبہ ۱۰ نہج البلاغہ|خطبہ ۱۲ نہج البلاغہ}}
{{خطبہ:خطبہ ۱۱}}

عسكری ، سياسی ، عقائدی


وَ مِنْ كَلام لَهُ (عَلَيْهِ‌السَّلامُ)
امامؑ کے خطبات میں سے
لِإِبْنِهِ مُحَمَّـدِ بْـنِ الْحَنَفِيَّـةِ لَمّا اَعْطاهُ الرّايَةَ يَوْمَ الْجَمَـلِ
جب جنگ جمل میں عَلم اپنے فرزند محمد بن حنفیہ کو دیا تو ان سے فرمایا
«تَزُولُ الْجِبَالُ وَ لَا تَزُلْ ﴿۱﴾
پہاڑ اپنی جگہ چھوڑ دیں مگر تم اپنی جگہ سے نہ ہٹنا


«عَضَّ عَلَى نَاجِذِکَ ﴿۲﴾
اپنے دانتوں کو بھینچ لینا


«أَعِرِ اللهَ جُمْجُمَتَکَ ﴿۳﴾
اپنا کاسۂ سر اللہ کو عاریت دے دینا


«تِدْ فِي الْأَرْضِ قَدَمَکَ ﴿۴﴾
اپنے قدم زمین میں گاڑ دینا


«ارْمِ بِبَصَرِکَ أَقْصَی الْقَوْمِ،» ﴿۵﴾
لشکر کی آخری صفوں پر اپنی نظر رکھنا


«وَ غُضَّ بَصَرَکَ،» ﴿۶﴾
اور (دشمن کی کثرت و طاقت سے) آنکھوں کو بند کر لینا


«وَ اعْلَمْ أَنَّ النَّصْرَ مِنْ عِنْدِ اللهِ سُبْحَانَهُ ﴿۷﴾
اور یقین رکھنا کہ مدد خدا ہی کی طرف سے ہوتی ہے۔



جعبه ابزار