آجن (اردو)
ذخیره مقاله با فرمت پی دی اف
عربی زبان میں،
نجاست کے علاوہ دوسرے اسباب کی وجہ سے تبدیل شدہ پانی کو
آجِن کہا جاتا ہے جس کے احکام
طہارت اور کھانے پینے والی اشیاء (
اطعمہ اور
اشربہ)کے باب میں بتائے گئے ہیں. ایسے پانی کو
آسن بھی کہا گیا ہے۔
فقہ میں آجِن ایسے پانی کو کہا جاتا ہے جس کے بعض یا تینوں اوصاف یعنی
رنگ،
بو، اور
ذائقہ ںجاست کے علاوہ کسی دوسری وجہ سے جیساکہ ایک جگہ کھڑے ہونے یا کسی بھی دوسری وجہ سے تبدیل ہو گئے ہوں۔
آجِن اگر
آب مطلق کی صفت رکھتا ہو تو خود بھی
پاک ہے اور پاک کرنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے
؛ لیکن اگر دوسرا پاک پانی موجود ہو تو اس پانی کا پینا
، یا اس سے
وضو اور
غسل کرنا
مکروہ ہے۔
فرهنگ فقه مطابق مذهب اهل بیت علیهم السلام ج۱، ص۱۲۲.