• خواندن
  • نمایش تاریخچه
  • ویرایش
 

آجن (اردو)

ذخیره مقاله با فرمت پی دی اف



عربی زبان میں، نجاست کے علاوہ دوسرے اسباب کی وجہ سے تبدیل شدہ پانی کو آجِن کہا جاتا ہے جس کے احکام طہارت اور کھانے پینے والی اشیاء (اطعمہ اور اشربہ)کے باب میں بتائے گئے ہیں. ایسے پانی کو آسن بھی کہا گیا ہے۔



فقہ میں آجِن ایسے پانی کو کہا جاتا ہے جس کے بعض یا تینوں اوصاف یعنی رنگ، بو، اور ذائقہ
[۱] مشارق الشموس ج۱، ص۱۸۵.
ںجاست کے علاوہ کسی دوسری وجہ سے جیساکہ ایک جگہ کھڑے ہونے یا کسی بھی دوسری وجہ سے تبدیل ہو گئے ہوں۔

آجِن اگر آب مطلق کی صفت رکھتا ہو تو خود بھی پاک ہے اور پاک کرنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے
[۲] مشارق الشموس ج۱، ص۱۸۵.
؛ لیکن اگر دوسرا پاک پانی موجود ہو تو اس پانی کا پینا
[۳] المهذّب، ج۲، ص۴۳۱.
، یا اس سے وضو
[۴] العروة الوثقی، ج۱، ص۳۷۱.
اور غسل
[۵] مفاتيح الشرائع ج۱، ص۵۱.
[۶] مفاتيح الشرائع ج۱، ص۵۷.
کرنا مکروہ ہے۔


۱. مشارق الشموس ج۱، ص۱۸۵.
۲. مشارق الشموس ج۱، ص۱۸۵.
۳. المهذّب، ج۲، ص۴۳۱.
۴. العروة الوثقی، ج۱، ص۳۷۱.
۵. مفاتيح الشرائع ج۱، ص۵۱.
۶. مفاتيح الشرائع ج۱، ص۵۷.



فرهنگ فقه مطابق مذهب اهل بیت علیهم السلام ج۱، ص۱۲۲.


رده‌های این صفحه : پانی | مطہرات | مقالات اردو




جعبه ابزار