«وَ الظَّاهِرِ لَا بِرُؤْیَة،» ﴿۱۵﴾ وہ ظاہر بظاہر ہے مگر آنکھوں سے دکھائی نہیں دیتا
«وَ الْبَاطِنِ لَا بِلَطَافَة.» ﴿۱۶﴾ وہ ذاتا پوشیدہ ہے نہ لطافت جسمانی کی بنا پر
«بَانَ مِنَ الاَْشْیَاءِبِالْقَهْرِ لَهَا، وَ الْقُدْرَةِ عَلَيْهَا،» ﴿۱۷﴾ وہ سب چیزوں سے اس لئے علیحدہ ہے کہ وہ ان پر چھایا ہوا ہے اور ان پر اقتدار رکھتا ہے
«وَ بَانَتِالْأَشْیَاءُ مِنْهُ» ﴿۱۸﴾ اور تمام چیزیں اِس لئے اُس سے جدا ہیں کہ
«بِالْخُضُوعِ لَهُ، وَ الرُّجُوعِ إِلَيْهِ.» ﴿۱۹﴾ وہ اس کے سامنے جھکی ہوئی اور اس کی طرف پلٹنے والی ہیں
«مَنْ وَصَفَهُ فَقَدْ حَدَّهُ،» ﴿۲۰﴾ جس نے (ذات کے علاوہ) اس کیلئے صفات تجویز کئے اس نے اس کی حد بندی کر دی
«وَ مَنْ حَدَّهُ فَقَدْ عَدَّهُ،» ﴿۲۱﴾ اور جس نے اسے محدود خیال کیا وہ اسے شمار میں آنے والی چیزوں کی قطار میں لے آیا
«وَ مَنْ عَدَّهُ فَقَدْ أَبْطَلَأَزَلَهُ،» ﴿۲۲﴾ اور جس نے اسے شمار کے قابل سمجھ لیا اس نے اس کی قدامت ہی سے انکار کر دیا
«وَ مَنْ قَالَ: «کَیْفَ؟»» ﴿۲۳﴾ اور جس نے یہ کہا کہ وہ ’’کیسا‘‘ ہے
«فَقَدِ اسْتَوْصَفَهُ،» ﴿۲۴﴾ وہ اس کیلئے (الگ سے) صفتیں ڈھونڈھنے لگا
«وَ مَنْ قَالَ: «أَیْنَ»» ﴿۲۵﴾ اور جس نے یہ کہا کہ وہ ’’کہاں‘‘ ہے
«فَقَدْ حَیَّزَهُ.» ﴿۲۶﴾ اس نے اسے کسی جگہ میں محدود سمجھ لیا
«عَالِمٌ إِذْ لَا مَعْلُومٌ،» ﴿۲۷﴾ وہ اس وقت بھی عالم تھا جب کہ معلوم کا وجود نہ تھا
«وَ رَبٌّ إِذْ لَا مَرْبُوبٌ،» ﴿۲۸﴾ اور اس وقت بھی ربّ تھا جب کہ پرورش پانے والے نہ تھے
«وَ قَادِرٌ إِذْ لَا مَقْدُورٌ.» ﴿۲۹﴾ اور اس وقت بھی قادر تھا جب کہ یہ زیر قدرت آنے والی مخلوق نہ تھی